گارشیا سابق ملازمہ کا کہنا ہے کہ وہ نوجوان سعودی شہزادی کے محل میں دو فلپائنی اور دو ملاوی کی خواتین ملازماؤں کی سربراہ تھی۔ اس نے بتایا کہ شہزادی بات بات پر بگڑ جاتی تھی اور اکثر ملازم خواتین کو تشدد کا نشانہ بناتی، ان کے کمروں میں اودھم مچا کر توڑ پھوڑ کرتی اور خطرناک دھمکیاں بھی دیتی۔ انھوں نے چار ماہ کے لیے ایک سعودی شہزادی کے ہاں ملازمت کے دوران غیر ملکی گھریلو ملازمین کے ساتھ بدترین سلوک دیکھا
Post Top Ad
Responsive Ads Here
Saturday, 2 August 2014
Saudi family responded uncover things سعودی شاہی خاندان کی باتوں سے پردہ اٹھادیا
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
Post Bottom Ad
Responsive Ads Here
No comments:
Post a Comment