It is forbidden to see football match: Egyptian cleric issued a fatwa فٹبال میچ دیکھنا حرام ہے: مصری عالم دین کا فتویٰ - Pakistan Tourism

Tour Packages

Home Top Ad

Post Top Ad

Responsive Ads Here

Tuesday, 17 June 2014

It is forbidden to see football match: Egyptian cleric issued a fatwa فٹبال میچ دیکھنا حرام ہے: مصری عالم دین کا فتویٰ

Cairo (ICRC) Egyptian Salafi Islamic scholar watch football point of view unacceptable and saying that it is forbidden to destroy the activity of pure tension and the nation.
result arises in the case of a national disaster. upload a statement on the group's Web site said the cleric is forbidden to watch a football match and there are certain conditions to be unacceptable in Islam. they match the one hand itThese are the reasons which lead to so called because it is unlawful.
It is news that Brazil also was active in the massacre at the world championships sports body work climaxed hus subtracted and the priest and commercial trade are also innocent girls.

فٹبال میچ دیکھنا حرام ہے: مصری عالم دین کا فتویٰ


قاہرہ مصر کے سلفی عالم دین نے فٹ بال میچ دیکھنے کو اسلامی نکتہ نگاہ سے ناقابل قبول اور حرام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ خالص پریشانی اور قوم کو تباہ کرنے والی سرگرمی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مصر کی سلفی تحریک کے بانی رہنما یاسر بوراہمی کا کہنا تھا کہ عالمی کپ کے میچ دیکھنا ایک طرح کی تباہی ہے جو سخت ناگوار ہیں، میچ دیکھنے میں کھوئے رہنا مذہبی اور عالمی ذمہ داریوں سے غافل ہو جانے کے مترادف ہے جس کا نتیجہ قومی تباہی کی صورت میں سامنے آتا ہے۔گروپ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیے گئے بیان میں عالم دین نے کہاکہ فٹ بال میچ دیکھنے کے حرام ہونے اور اسلام میں ناقابل قبول ہونے کی مخصوص شرائط ہیں۔اُنہوں نے کہاکہ ایک طرف یہ میچ کسی شخص کو اس کی مذہبی ذمہ داریوں پر عمل درآمد سے روکتا ہے تو دوسری طرف انسانی جسم کے ان حصوں کے ظاہر کرنے کا ذریعہ بنتا ہے جنہیں ڈھانپنے کا حکم دیاگیاہے ، اسی طرح اگر یہ میچ مسلمانوں کے دلوں میں غیر مسلموں کی محبت پیدا کرنے کا باعث بنتے ہیں تو یہ وجوہات ہیں جن کی بنا پر اسے حرام قرار دیا جاتا ہے۔
یادرہے کہ ایسی خبریں بھی سرگرم تھیں کہ برازیل میں ہونیوالے کھیلوں کے عالمی مقابلے کے موقع پر جسم فروشی کا کام بھی عروج پر پہنچ چکاہے اور اس سلسلے میں حوس کے پجاری اور اس دھندے کے کاروباری معصوم لڑکیوں کو بھی پیش کررہے ہیں ۔

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages