British broadcaster, director of Makkah police Maj. Gen. Asif alqrsy quoted police under the local law of foreign women married to Saudi men to receive requests and sends them to the relevant departments. According to figures from Pakistan, Bangladesh, Chad and Burma to the 5 million women who marry Saudis. In addition, millions of women from other countries at this time as the wives of Saudi citizens are residing in the country. Saudi citizens and foreigners in the number of marriages in the 4 countries including Pakistan government initially banned the marriages of women of Saudi citizens to promote the practice of marrying local women.
برطانوی نشریاتی ادارے نے مکہ پولیس کے ڈائرکٹر میجر جنرل آصف القرشی کے حوالے سے بتایا ہے کہ مقامی قانون کے تحت پولیس سعودی مردوں کی غیر ملکی خواتین سے شادی کی درخواستیں وصول کرکے انہیں متعلقہ محکموں کو ارسال کرتا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان، بنگلہ دیش، چاڈ اور برما کی 5 لاکھ خواتین سعودی باشندوں کے نکاح میں ہیں۔ اس کے علاوہ دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والی لاکھوں خواتین بھی اس وقت سعودی شہریوں کی بیویوں کے حیثیت سے ملک میں رہائش پزیر ہیں۔ سعودی شہریوں کی جانب اتنی بڑی تعداد میں غیر ملکی خواتین سے شادیوں کے پیش نظر حکومت نے ابتدائی طور پر پاکستان سمیت 4 ممالک کی خواتین سے شادیوں پر پابندی عائد کردی ہے تاکہ سعودی شہریوں کی مقامی خواتین سے شادی کے رجحان کو فروغ مل سکے۔
برطانوی نشریاتی ادارے نے مکہ پولیس کے ڈائرکٹر میجر جنرل آصف القرشی کے حوالے سے بتایا ہے کہ مقامی قانون کے تحت پولیس سعودی مردوں کی غیر ملکی خواتین سے شادی کی درخواستیں وصول کرکے انہیں متعلقہ محکموں کو ارسال کرتا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان، بنگلہ دیش، چاڈ اور برما کی 5 لاکھ خواتین سعودی باشندوں کے نکاح میں ہیں۔ اس کے علاوہ دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والی لاکھوں خواتین بھی اس وقت سعودی شہریوں کی بیویوں کے حیثیت سے ملک میں رہائش پزیر ہیں۔ سعودی شہریوں کی جانب اتنی بڑی تعداد میں غیر ملکی خواتین سے شادیوں کے پیش نظر حکومت نے ابتدائی طور پر پاکستان سمیت 4 ممالک کی خواتین سے شادیوں پر پابندی عائد کردی ہے تاکہ سعودی شہریوں کی مقامی خواتین سے شادی کے رجحان کو فروغ مل سکے۔
No comments:
Post a Comment