Pharaonic civilization by trying to erase any trace of the disease found فرعونی تہذیب کو صفحہ ہستی سے مٹانے والی بیماری کے آثار مل گئے - Pakistan Tourism

Tour Packages

Home Top Ad

Post Top Ad

Responsive Ads Here

Friday 20 June 2014

Pharaonic civilization by trying to erase any trace of the disease found فرعونی تہذیب کو صفحہ ہستی سے مٹانے والی بیماری کے آثار مل گئے

فرعونی تہذیب کو صفحہ ہستی سے مٹانے والی بیماری کے آثار مل گئے  سائنسدانوں نے مصر میں اس عظیم طاعون کے آثار دریافت کر لئے ہیں کہ جس نے صدیوں پہلے روئے زمین سے انسانوں کا تقریباً خاتمہ کر دیا تھا اور ماہرین کا خیال ہے کہ یہ تباہی دوبارہ بھی آ سکتی ہے۔ تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ 250 عیسوی میں اس بیماری نے رومی سلطنت کا تقریباً صفایا کر دیا تھا اور صرف روم شہر میں روزانہ 5000 لوگ موت کا شکار ہو رہے تھے، ماہرین کے مطابق فرعونی تہذیب کا بھی اس بیماری نے صفایا کیا ۔ تحقیق کے سربراہ فرانچبیسکو کا کہنا ہے کہ مصر کے قدیم شہر تھیبز میں اس کے آثار مل گئے ہیں اور یہ بیماری اس قدر خوفناک ہے کہ صدیوں تک لوگ اس قدیم جگہ کے قریب بھی نہیں گئے جہاں وادیوں میں جلا کر پھینکے گئے لوگوں کی باقیات ملی ہیں۔ ان لوگوں کو بیماری سے نجات کی امید میں جلا کر دور دراز وادیوں میں پھینک دیا گیا تھا۔ پلیگ آف سبیرین نامی یہ طاعون 50 سال تک جاری رہا اور دنیا بھر میں کروڑوں زندگیوں کو نگل گیا جن میں سلطنت روم کا شہنشاہ کلاڈیس روئم بھی شامل تھا۔ ماہرین کا خیال  ہے کہ مصر میں تو اب اس طاعون کا ڈی این اے موجود نہیں ہے لیکن دنیا میں کسی اور جگہ یہ دریافت ہو سکتا ہے اور یہ دوبارہ دنیا میں قیامت برپا کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔
Scientists in Egypt have discovered the ruins of the great plague centuries ago the earth was almost eliminated from the human experts believe that it could collapse again. Investigators say the disease in 250 AD, the Roman Empire had almost cleared and only day in the city of Rome were 5000 people died, according to experts Pharaonic civilization was wiped out by the disease.have. I hope these people burn prevention was thrown into remote valleys. Sbyryn plyg called off the plague lasted 50 years and was swallowed up the lives of millions around the world, including the Emperor of Roman Empire kladys ruym included. Experts believe that this plague in Egypt, so now there is not DNA but elsewhere in the world that can be discovered and cause it to rise again in the resurrection can.

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages