چلڈرن ہسپتال کے پلاسٹک سرجنز نے 12 گھنٹے کا طویل آپریشن کر کے 5 سالہ بچی کا کٹا ہوا بایاں ہاتھ دوبارہ جوڑ دیا۔ تفصیلات کے مطابق ننکانہ صاحب کی سندس کا ہاتھ ٹوکے میں آنے کے باعث کٹ گیا جس کے والدین نے چلڈرن ہسپتال کی انتظامیہ سے رابطہ کیاجہاں اہل خانہ کو پلاسٹک سرجنز ڈاکٹر راﺅ اسلم نے ہاتھ محفوظ رکھنے کیلئے طریقہ سے آگاہ کرتے ہوئے جلد ازجلد بچی کو ہسپتال منتقل کرنے کی ہدایت کردی ۔سات گھنٹے بعد بچی کے ہسپتال پہنچنے پر ڈاکٹر راﺅ اسلم اور ڈاکٹر عمران جعفری نے 12 گھنٹے کا کامیاب آپریشن کرتے ہوئے اسکا ہاتھ دوبارہ جوڑ دیا۔ اس حوالے سے ڈاکٹر راﺅ اسلم نے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ہاتھ یا پاﺅں کٹنے کی صورت میں 6 گھنٹے کے اندر اندر آپریشن ضروری ہوتا ہے لیکن اگر ہاتھ کو جار میں رکھ کر اور جار کے ارد گرد برف لگا کر اسے محفوظ کر لیا جائے تو یہ کٹا ہوا اعضا 12 سے 24 گھنٹے کے اندر بھی دوبارہ لگایا جاسکتا ہے۔
Children's Hospital of Plastic Surgeons, the 12-hour long operation of 5-year-old girl's severed left hand folded again. The Nankana Sahib tuky watched his hand was cut off visiting parents contacted the administration of the Children's Hospital Plastic Surgeons Dr. Rao Aslam families safe hands as soon as possible to inform the child to the hospital been asked to move. hospital seven hours after the baby's arrival, Dr. Rao and Dr. Imran Aslam Jafri successful 12-hour operation again folded his hand. In this regard, Dr. Rao Speaking Aslam said the cuts by hand or foot must be operated within 6 hours, but by placing a hand in the jar and put the jar snow around it be saved the severed limbs again within 12 to 24 hours may be applied.
No comments:
Post a Comment